کچھ تغافل ہے تو کچھ ناز و ادا کاری ہے
کچھ تغافل ہے تو کچھ ناز و ادا کاری ہے
قہر کا قہر ہے دل داری کی دل داری ہے
التفات نگہ ناز سے بچ کر رہنا
جذبۂ عشق ترے قتل کی تیاری ہے
شفقتیں زندہ ہیں اخلاص کی بنیادوں پر
اب بھی کچھ لوگوں میں پہلے سی رواداری ہے
یہی تہذیب تو ورثے میں ملی ہے مجھ کو
تم انا سمجھے ہو جس کو مری خودداری ہے
سلسلہ ختم حجابات کا ہوتا ہی نہیں
آئنہ دیکھنے والے کو بھی دشواری ہے
آج کی رات ہے طوفان کے آنے کی خبر
آج کی رات چراغوں پہ بہت بھاری ہے
لوگ خوش فہم ہیں یا خواب گزیدہ عالمؔ
جاگتے رہنے کو سمجھے ہیں کہ بیداری ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.