Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

عمران شناور

کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

عمران شناور

MORE BYعمران شناور

    کچھ تو اے یار علاج غم تنہائی ہو

    بات اتنی بھی نہ بڑھ جائے کہ رسوائی ہو

    ڈوبنے والے تو آنکھوں سے بھی کب نکلے ہیں

    ڈوبنے کے لیے لازم نہیں گہرائی ہو

    جس نے بھی مجھ کو تماشا سا بنا رکھا ہے

    اب ضروری ہے وہی شخص تماشائی ہو

    میں محبت میں لٹا بیٹھا ہوں دل کی دنیا

    کام یہ ایسا بھی کب ہے کہ پذیرائی ہو

    اجنبی تم سے کوئی بات جو کر لی میں نے

    لوگ کہنے لگے ہرجائی ہو ہرجائی ہو

    کوئی انجان نہ ہو شہر محبت کا مکیں

    کاش ہر دل کی ہر اک دل سے شناسائی ہو

    میں محبت کو چھپاتا رہا لیکن بے سود

    بات چھپتی ہے کہاں جس میں کہ سچائی ہو

    آج تو بزم میں ہر آنکھ تھی پر نم جیسے

    داستاں میری کسی نے یہاں دہرائی ہو

    میں تجھے جیت بھی تحفے میں نہیں دے سکتا

    چاہتا یہ بھی نہیں ہوں تری پسپائی ہو

    اب کے ساون تو برستا ہوا یوں لگتا ہے

    آسماں پر بھی ترے غم کی گھٹا چھائی ہو

    یوں گزر جاتا ہے عمرانؔ ترے کوچے سے

    تیرا واقف نہ ہو جیسے کوئی سودائی ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے