کچھ تو دیکھیں اثر چراغ چلے
بجھ ہی جائے مگر چراغ جلے
مسکرا کر یہ کس نے دیکھ لیا
رہ گزر رہ گزر چراغ جلے
اتنی ہی اور تیرگی پھیلی
شہر میں جس قدر چراغ جلے
کون جانے کہ کن امیروں پر
شام سے تا سحر چراغ جلے
قابل دید ہے یہ عالم بھی
اس طرف دل ادھر چراغ جلے
ساری بستی دھوئیں میں ڈوب گئی
شہر میں اس قدر چراغ جلے
شوقؔ آندھی ہے آج زوروں پر
آج ہر گام پر چراغ جلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.