کفر بھی رخصت ہے ایماں رائیگاں کرنے کے بعد
کفر بھی رخصت ہے ایماں رائیگاں کرنے کے بعد
کرتے ہیں ذکر خدا ذکر بتاں کرنے کے بعد
اشک امنڈ آتے ہیں خود ضبط فغاں کرنے کے بعد
درد بٹتا ہے کسی کو راز داں کرنے کے بعد
اختیار ناز کیا ہو جبر فطرت کا گلہ
سی دیے لب آگ سینے میں نہاں کرنے کے بعد
بن گئی فطرت حریف شیوۂ اظہار غم
ہنس رہا ہوں اشک آنکھوں سے رواں کرنے کے بعد
سیکڑوں افسانے اک اک حرف میں پاتا ہوں میں
اس حسیں کا نام زیب داستاں کرنے کے بعد
گلستاں کی ہر کلی ہر پھول تیرا ہے مگر
خار و خس سے پاک صحن گلستاں کرنے کے بعد
مٹ گئیں ناطقؔ غم جاناں کی ساری کلفتیں
شاعری میں شرح رنج دو جہاں کرنے کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.