Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنوئیں جو پانی کی بن پیاس چاہ رکھتے ہیں

وقار حلم سید نگلوی

کنوئیں جو پانی کی بن پیاس چاہ رکھتے ہیں

وقار حلم سید نگلوی

MORE BYوقار حلم سید نگلوی

    کنوئیں جو پانی کی بن پیاس چاہ رکھتے ہیں

    مگر نہنگ بھی دریا کی تھاہ رکھتے ہیں

    شہادت اپنی گواہی پہ اب بھی ہے شاہد

    شہید وہ ہیں جو حق کو گواہ رکھتے ہیں

    یہ جان لیجئے پہچان دونوں کی ہے یہی

    جو تاج راجا تو کشکول شاہ رکھتے ہیں

    وہ خاک دھول چٹائیں گے اپنے دشمن کو

    جو دل نہ قلب امیر سپاہ رکھتے ہیں

    ہیں دنگ اپنی ہی دہشت کے ڈر سے دہشت گرد

    یہ کالے ناگ ہیں دل بھی سیاہ رکھتے ہیں

    جو لوگ اچھے ہیں رکھتے ہیں ٹھیک گھر کو وہی

    خراب لوگ تو گھر کو تباہ رکھتے ہیں

    ہماری ان کی سیاست کا رنگ خوب ہے واہ

    کہ ہم امام تو وہ سربراہ رکھتے ہیں

    جو اندھے آنکھوں کے ہیں اور نین مجھ کو ہے نام

    وہ کور چشم بھی ہم پر نگاہ رکھتے ہیں

    بنا کے قصر وفا شیر بولا حیدر کا

    کٹا کے ہاتھ بھی ہم دست گاہ رکھتے ہیں

    وقار حلمؔ علی والوں سے خدا کی قسم

    پل صراط کے رستے بھی راہ رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے