Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تک تنہا گیا

حسن نعیم

کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تک تنہا گیا

حسن نعیم

MORE BYحسن نعیم

    دلچسپ معلومات

    مقطع میں ڈاکٹر نرما دیشور ،سابق وی سی مگدھ یونیورسٹی گیا،کا ذکر ہے ،جو اس وقت سیٹی یونیورسٹی نیویارک میں سوشیالوجی کے پروفیسر تھے ۔۔ اردو غزل کے شیدائی اور عظیم آباد کے رہنے والے تھے۔

    کوئے رسوائی سے اٹھ کر دار تک تنہا گیا

    مجھ سے جیتے جی نہ دامن خواب کا چھوڑا گیا

    کیا بساط خار و خس تھی پھر بھی یوں شب بھر جلے

    دوش پر باد سحر کے دور تک شعلا گیا

    روح کا لمبا سفر ہے ایک بھی انساں کا قرب

    میں چلا برسوں تو ان تک جسم کا سایا گیا

    کس کو بے گرد مسافت شوق کی منزل ملی

    نغمہ گر کی خلوتوں تک بارہا نغما گیا

    کون مجھ کو ڈھونڈھتا تھا کچھ پتا چلتا نہیں

    بزم خوباں میں ہزاروں بار میں آیا گیا

    ہم وہ شاعر کہ سناتے ہیں سرود جاں حسنؔ

    ایک بھی شعلہ نفس محفل میں گر دیکھا گیا

    مل گئے جب نرمادیشور دشت غربت میں نعیمؔ

    اک نیا رشتہ عظیم آباد سے جوڑا گیا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e- hasan na.iim (Pg. 126)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے