Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوچۂ عشق سے کچھ خواب اٹھا کر لے آئے

عبید اللہ علیم

کوچۂ عشق سے کچھ خواب اٹھا کر لے آئے

عبید اللہ علیم

کوچۂ عشق سے کچھ خواب اٹھا کر لے آئے

تھے گدا تحفۂ نایاب اٹھا کر لے آئے

کون سی کشتی میں بیٹھیں ترے بندے مولا

اب جو دنیا کوئی سیلاب اٹھا کر لے آئے

ہائے وہ لوگ گئے چاند سے ملنے اور پھر

اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خواب اٹھا کر لے آئے

ایسا ضدی تھا مرا عشق نہ بہلا پھر بھی

لوگ سچ مچ کئی مہتاب اٹھا کر لے آئے

سطح ساحل نہ رہی جب کوئی قیمت ان کی

ہم خزانوں کو تہہ آب اٹھا کر لے آئے

جب ملا حسن بھی ہرجائی تو اس بزم سے ہم

عشق آوارہ کو بیتاب اٹھا کر لے آئے

اس کو کم ظرفی رندان گرامی کہیے

نشے چھوڑ آئے مئے ناب اٹھا کر لے آئے

انجمن سازئ ارباب ہنر کیا کہیے

ان کو وہ اور انہیں احباب اٹھا کر لے آئے

ہم وہ شاعر ہمیں لکھنے لگے جب لوگ تو ہم

گفتگو کے نئے آداب اٹھا کر لے آئے

خواب میں لذت یک خواب ہے دنیا میری

اور مرے فلسفی اسباب اٹھا کر لے آئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے