کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی
کوفۂ شب نے جو تعبیر کی حد جاری کی
میں نے جلتے ہوئے خوابوں کی عزا داری کی
وقت نے اس کے مقدر میں لکھی تاریکی
جس نے چڑھتے ہوئے سورج کی طرف داری کی
دل دھڑکنے پہ مصر تھا سو دھڑکتا ہی گیا
لمحۂ دید کی آنکھوں نے نگہ داری کی
طاق ہر چشم پہ خوابوں کے دیے بجھ سے گئے
کچھ ہوا ایسی چلی شہر میں بے داری کی
سکھ کا کردار نبھانے کے لیے عمر تمام
میں نے روتی ہوئی آنکھوں سے اداکاری کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.