کوفے کے قریب ہو گیا ہے
لاہور عجیب ہو گیا ہے
ہر دوست ہے میرے خوں کا پیاسا
ہر دوست رقیب ہو گیا ہے
ہر آنکھ کی ظلمتوں سے یاری
ہر ذہن مہیب ہو گیا ہے
کیا ہنستا ہنساتا شہر یارو
حاسد کا نصیب ہو گیا ہے
پھیلا تھا مسیح وقت بن کر
سمٹا تو صلیب ہو گیا ہے
کاغذ پہ اگل رہا ہے نفرت
کم ظرف ادیب ہو گیا ہے
اس شہر کے دل نہیں ہے زلفیؔ
یہ شہر غریب ہو گیا ہے
- کتاب : siip-volume-35 (Pg. 218)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.