کیا دل کشی ہے انجم و خورشید و ماہ میں
کیا دل کشی ہے انجم و خورشید و ماہ میں
ایسے نہ جانے کتنے ہیں اس جلوہ گاہ میں
جنت خیال میں ہے نہ دنیا نگاہ میں
کیا لذتیں ملی ہیں غم بے پناہ میں
دل کو رہے شعور جو حال تباہ میں
معراج زندگی ہے غم بے پناہ میں
کیا جانے کیا اثر تھا کسی کی نگاہ میں
سو حسن آ گئے مرے حال تباہ میں
مجھ سے نگاہ پھیر کے کیوں جا رہے ہو تم
میری تو زندگی ہے تمہاری نگاہ میں
معیار بندگیٔ بشر ہی بدل دیا
کچھ رند آ گئے تھے کسی خانقاہ میں
رحمت کو بھی معاون غفلت بنا دیا
یوں بھی کوئی نہ آئے فریب گناہ میں
ایمان اور کفر کا جھگڑا ہی کھو دیا
وہ جب کبھی سمائے کسی کی نگاہ میں
تیری نظر کی خیر ہو کتنے ہی آئنے
ٹوٹے ہوئے پڑے ہیں محبت کی راہ میں
ہم دونوں محو شوق میں لیکن مآل شوق
ان کی نگاہ میں ہے نہ میری نگاہ میں
ایسے ادب سے دیکھ رہے ہیں وہ آئنہ
حاضر ہو جیسے کوئی کسی بارگاہ میں
پیغمبری رضائے الٰہی ہے ورنہ کیفؔ
یعقوب دیکھ سکتے تھے یوسف کو چاہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.