کیا فرض ہے یہ جسم کے زنداں میں سزا دے
کیا فرض ہے یہ جسم کے زنداں میں سزا دے
میں خاک اگر ہوں تو ہواؤں میں اڑا دے
اک عمر سے محسوس کیے جاتا ہوں خود کو
کوئی مجھے چھوکر مرے ہونے کا پتا دے
میں جنبش انگشت میں محفوظ رہوں گا
ہر چند مجھے ریت پہ تو لکھ کے مٹا دے
اجڑا ہوا یہ پیڑ بھی دے جائے گا منظر
سوکھی ہوئی شاخوں میں کوئی چاند پھنسا دے
تو جس کے تصور میں ملا کرتا ہے مجھ سے
اس شخص سے میری بھی ملاقات کرا دے
بہتی ہوئی اس بھیڑ کے طوفان میں شاہدؔ
کس لہر کو پکڑے کوئی اور کس کو صدا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.