Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں

یاسمین حمید

کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں

یاسمین حمید

MORE BYیاسمین حمید

    کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں

    اور کہنے کو کچھ ہوا بھی نہیں

    جیسے گم ہو گئی شناخت مری

    اب کوئی مجھ کو ڈھونڈھتا بھی نہیں

    جس سے رہنے لگے گلے مجھ کو

    وہ ابھی مجھ کو جانتا بھی نہیں

    ایسا خاموش بھی نہیں لگتا

    اور کچھ منہ سے بولتا بھی نہیں

    چاہتا ہے جواب بھی سارے

    اور کچھ مجھ سے پوچھتا بھی نہیں

    مسترد بھی کبھی نہیں کرتا

    وہ مری بات مانتا بھی نہیں

    داد دیتا ہے جیتنے پہ مجھے

    اور کبھی مجھ سے ہارتا بھی نہیں

    خواب تک میرے چھین لیتا ہے

    اور کچھ مجھ سے مانگتا بھی نہیں

    اس طرف سب چراغ جلتے ہیں

    جس طرف کوئی راستہ بھی نہیں

    رات دن پر محیط ہے تو رہے

    روشنی کوئی چاہتا بھی نہیں

    ڈوبتے آفتاب کی جانب

    دیر تک کوئی دیکھتا بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے