کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں
کیا ہوا کوئی سوچتا بھی نہیں
اور کہنے کو کچھ ہوا بھی نہیں
جیسے گم ہو گئی شناخت مری
اب کوئی مجھ کو ڈھونڈھتا بھی نہیں
جس سے رہنے لگے گلے مجھ کو
وہ ابھی مجھ کو جانتا بھی نہیں
ایسا خاموش بھی نہیں لگتا
اور کچھ منہ سے بولتا بھی نہیں
چاہتا ہے جواب بھی سارے
اور کچھ مجھ سے پوچھتا بھی نہیں
مسترد بھی کبھی نہیں کرتا
وہ مری بات مانتا بھی نہیں
داد دیتا ہے جیتنے پہ مجھے
اور کبھی مجھ سے ہارتا بھی نہیں
خواب تک میرے چھین لیتا ہے
اور کچھ مجھ سے مانگتا بھی نہیں
اس طرف سب چراغ جلتے ہیں
جس طرف کوئی راستہ بھی نہیں
رات دن پر محیط ہے تو رہے
روشنی کوئی چاہتا بھی نہیں
ڈوبتے آفتاب کی جانب
دیر تک کوئی دیکھتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.