کیا جانیے کیا ہے حد ادراک سے آگے
کیا جانیے کیا ہے حد ادراک سے آگے
بس خاک ہے اس تیری مری خاک سے آگے
ہے شور فغاں خامشیٔ مرگ کے پیچھے
اک تیز ہوا ہے خس و خاشاک سے آگے
ہم دیکھتے ہیں آنکھ میں سہمے ہوئے آنسو
اک چپ ہے کہیں خندۂ بے باک سے آگے
اک رنگ سا ہے رنگ تمنا سے مماثل
اک ابر سا ہے دیدۂ نم ناک سے آگے
میں اپنے کسی خواب کی منہ زور ہوا میں
اکثر ہی نکل جاتا ہوں افلاک سے آگے
کیا شور کریں گریۂ عشاق سے بڑھ کر
کیا زور کریں پیرہن چاک سے آگے
- کتاب : Gaflat ke Barabar (Pg. 175)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.