Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جرم ہمارا ہے بتا کیوں نہیں دیتے

حفیظ بنارسی

کیا جرم ہمارا ہے بتا کیوں نہیں دیتے

حفیظ بنارسی

MORE BYحفیظ بنارسی

    کیا جرم ہمارا ہے بتا کیوں نہیں دیتے

    مجرم ہیں اگر ہم تو سزا کیوں نہیں دیتے

    کیا جلوۂ معنی ہے دکھا کیوں نہیں دیتے

    دیوار حجابات گرا کیوں نہیں دیتے

    تم کو تو بڑا ناز مسیحائی تھا یارو

    بیمار ہے ہر شخص دوا کیوں نہیں دیتے

    کس دشت میں گم ہو گئے احباب ہمارے

    ہم کان لگائے ہیں صدا کیوں نہیں دیتے

    کم ظرف ہیں جو پی کے بہت کے ہیں سر بزم

    محفل سے انہیں آپ اٹھا کیوں نہیں دیتے

    کیوں ہاتھ میں لرزہ ہے تمہیں خوف ہے کس کا

    ہم حرف غلط ہیں تو مٹا کیوں نہیں دیتے

    کچھ لوگ ابھی عشق میں گستاخ بہت ہیں

    آداب وفا ان کو سکھا کیوں نہیں دیتے

    نغمہ وہی نغمہ ہے اتر جائے جو دل میں

    دنیا کو حفیظؔ آپ بتا کیوں نہیں دیتے

    مأخذ :
    • کتاب : Safeer-e-shar-e-dil (Pg. 308)
    • Author : Hafeez Banarsi
    • مطبع : Hafeez Banarsi (2007)
    • اشاعت : 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے