کیا کہیے روئے حسن پہ عالم نقاب کا
کیا کہیے روئے حسن پہ عالم نقاب کا
منہ پر لیا ہے مہر نے دامن سحاب کا
تصویر میں نے مانگی تھی شوخی تو دیکھیے
اک پھول اس نے بھیج دیا ہے گلاب کا
اب کیا سنائیں ٹوٹے ہوئے دل کی داستاں
آہنگ بے مزہ ہے شکستہ رباب کا
اتنے فریب کھائے ہیں دل نے کہ اب مجھے
ہوتا ہے جوئے آب پہ دھوکا سراب کا
تم چاندنی ہو پھول ہو نغمہ ہو شعر ہو
اللہ رے حسن ذوق مرے انتخاب کا
اللہ بولتے نہیں تو مسکرا ہی دو
میں کب سے منتظر ہوں تمہارے جواب کا
سب واقعات ہیں مگر اللہ رے انقلاب
آج ان پہ ہے گماں کسی رنگین خواب کا
- کتاب : intekhab-e-zarrin (Pg. 231)
- Author : Khvaja Mohammad Zakariya
- مطبع : Sangeet publication (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.