aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہوں ہم نشیں یہ میرا بھاگ

نوح ناروی

کیا کہوں ہم نشیں یہ میرا بھاگ

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    کیا کہوں ہم نشیں یہ میرا بھاگ

    ایک جان اور سیکڑوں ہیں کھڑاگ

    پھر کبھی مے سے توبہ کر لوں گا

    اب تو بوتل کا کھل گیا ہے کاگ

    دیدہ و دل کی نبھ نہیں سکتی

    اس میں پانی ہے اور اس میں آگ

    کر کے وہ ذکر جور ڈھائیں گے

    تار بولا کہ ہم نے بوجھا راگ

    اب خزاں میں کہاں وہ رنگ چمن

    جلد تر لٹ گیا دلہن کا سہاگ

    مفلسی میں ہے دل امیروں کا

    ہم لنگوٹی میں کھیلتے ہیں پھاگ

    دل ہمارا بتوں کو بھول گیا

    اب نہ کاشی نظر میں ہے نہ پراگ

    چور سے کہہ رہے ہیں چوری کر

    اور وہ کہہ رہے ہیں شاہ سے جاگ

    شعلہ رو میں نے کیوں کہا ان کو

    اور بھی ہو گئے وہ سن کر آگ

    بزم عیش و نشاط ہو گئی ختم

    اب کہاں راگنی کہاں وہ راگ

    کیوں سنبھلتا نہیں مزاج اپنا

    ہے دوا و مرض میں شاید لاگ

    سب ترے دوست سب مرے دشمن

    اک مرا بخت ایک تیرا بھاگ

    کوئی لحظے کو بھی نہیں رکتا

    توسن عمر کی ہے ڈھیلی باگ

    قول دے کر ترا مکر جانا

    مجھ سے اتنا لگاؤ اتنی لاگ

    ہے جدھر میری منزل مقصود

    میں ادھر جا رہا ہوں بھاگا بھاگ

    میں نے دیکھا یہ بزم عالم میں

    اپنی ڈفلی ہے اور اپنا راگ

    موسم گل ابھی نہیں آیا

    چل دئے گھر میں ہم لگا کر آگ

    روز ملتے ہیں منہ پر اپنے بھبھوت

    عشق میں ہم نے لے لیا بیراگ

    دل لگا کر مجھے ہوا معلوم

    عشق میں ہیں بڑے بڑے سے کھڑاگ

    ان کو طوفان خلق سے کیا ڈر

    حضرت نوحؔ ہیں پرانے گھاگ

    مأخذ:

    Ejaz-e-Nooh (Pg. ebook-198 page-93)

    • مصنف: محمد نوح صاحب نوح
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے