کیا کروں شرح خستہ جانی کی
کیا کروں شرح خستہ جانی کی
میں نے مر مر کے زندگانی کی
حال بد گفتنی نہیں میرا
تم نے پوچھا تو مہربانی کی
سب کو جانا ہے یوں تو پر اے صبر
آتی ہے اک تری جوانی کی
تشنہ لب مر گئے ترے عاشق
نہ ملی ایک بوند پانی کی
بیت بحثی سمجھ کے کر بلبل
دھوم ہے میری خوش زبانی کی
جس سے کھوئی تھی نیند میرؔ نے کل
ابتدا پھر وہی کہانی کی
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0460
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.