کیا خبر جو نظر آتا ہے وہ منظر ہی نہ ہو
کیا خبر جو نظر آتا ہے وہ منظر ہی نہ ہو
یہ سمندر کہیں سچ مچ میں سمندر ہی نہ ہو
جس کی امید پہ سر پھوڑ رہی ہے دنیا
کہیں اس آہنی دیوار میں وہ در ہی نہ ہو
جان کر پھول جسے دل سے لگائے ہوئے ہیں
غور سے دیکھ لیں چھو کر اسے پتھر ہی نہ ہو
در و دیوار سے یہ کیسے نظر آتے ہیں
جس کو ویرانہ سمجھ بیٹھے ہیں وہ گھر ہی نہ ہو
اس قدر ہم کو ڈرانا نہیں اچھا اطہرؔ
کیا پتہ ہم کو کسی چیز کا پھر ڈر ہی نہ ہو
- کتاب : Abjad-e-ishq (Pg. 51)
- Author : Mirza Athar Zia
- مطبع : Green Pages (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.