Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خبر کب نیند آئے دیدۂ بے خواب میں

قتیل شفائی

کیا خبر کب نیند آئے دیدۂ بے خواب میں

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    کیا خبر کب نیند آئے دیدۂ بے خواب میں

    شام سے ہم جل رہے ہیں سایۂ مہتاب میں

    اب تمہاری یاد سے پڑتے ہیں یوں دل میں بھنور

    جیسے کنکر پھینک دے کوئی بھرے تالاب میں

    جس گلی میں گھر تمہارا ہے کرو اس کا خیال

    ہم تو ہیں بد نام اپنے حلقۂ احباب میں

    اہل دل جاتے تھے پہلے صرف مقتل کی طرف

    خود کشی بھی اب ہے شامل عشق کے آداب میں

    یوں کسی کا پیار آغوش ہوس میں جا چھپا

    کوئی لاشہ جس طرح لپٹا ہوا کمخاب میں

    رحمت یزداں سے مانگی ہم نے دو چھینٹوں کی بھیک

    وہ ہوا جل تھل کہ بستی بہہ گئی سیلاب میں

    گردش دوراں کی زد میں یوں ہے اپنی زندگی

    جیسے چکراتی ہو کشتی حلقۂ گرداب میں

    وادئ سربن میں تھیں جو مہرباں مجھ پر قتیلؔ

    وہ بہاریں ڈھونڈھتی ہیں اب مجھے پنجاب میں

    مأخذ :
    • کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 114)
    • Author : Qateel Shifai
    • مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
    • اشاعت : 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے