کیا کسی بات کی سزا ہے مجھے
راستہ پھر بلا رہا ہے مجھے
زندہ رہنے کی مجھ کو عادت ہے
روز مرنے کا تجربہ ہے مجھے
اتنا گم ہوں کے اب مرا سایا
میرے اندر بھی ڈھونڈتا ہے مجھے
چاند کو دیکھ کر یوں لگتا ہے
چاند سے کوئی دیکھتا ہے مجھے
پہلے تو جستجو تھی منزل کی
اب کوئی کام دوسرا ہے مجھے
یے مری نیند کس مقام پہ ہے
خواب میں خواب دکھ رہا ہے مجھے
آئنہ میں چھپا ہوا چہرہ
ایسا لگتا ہے جانتا ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.