کیا کسی لمحۂ رفتہ نے ستایا ہے تجھے
کیا کسی لمحۂ رفتہ نے ستایا ہے تجھے
ان دنوں میں نے پریشان سا پایا ہے تجھے
بحر شادابیٔ جذبات کی اے موج رواں
کون اس دشت بلا خیز میں لایا ہے تجھے
تیری تنویر سلامت مگر اے مہر مبیں
گھر کی دیوار پہ یوں کس نے سجایا ہے تجھے
شکوۂ تلخئ حالات بجا ہے لیکن
اس پہ روتا ہوں کہ میں نے بھی رلایا ہے تجھے
گاہ پہنا ہے تجھے خلعت زریں کی طرح
گاہ پیوند کے مانند چھپایا ہے تجھے
تو کبھی مجھ سے رہی مثل صبا دامن کش
اور کبھی اپنے ہی بستر پہ سلایا ہے تجھے
میری آشفتہ مزاجی میں نہیں کوئی کلام
روٹھ کے سارے زمانے سے منایا ہے تجھے
- کتاب : namuud (Pg. 62)
- Author : sahar ansari
- مطبع : welcome book port urdu bazar karachi (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.