کیا کیا سپرد خاک ہوئے نامور تمام
کیا کیا سپرد خاک ہوئے نامور تمام
عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی
MORE BYعبدالرحمان خان وصفی بہرائچی
کیا کیا سپرد خاک ہوئے نامور تمام
اک روز سب کو کرنا ہے اپنا سفر تمام
میری نظر نے لوٹ لئے جلوہ ہائے حسن
حسرت سے دیکھتے ہی رہے دیدہ ور تمام
تم نے تو اپنا کہہ کے مجھے لوٹ ہی لیا
ماتم کناں ہے میرے لئے گھر کا گھر تمام
مانا کہ میرے لب نہ ہلے رعب حسن سے
روداد دل تو کہہ ہی گئی چشم تر تمام
اب دیدنی ہے آپ کے بیمار غم کا حال
مایوس آ رہے ہیں نظر چارہ گر تمام
راہ وفا میں حد سے ہم آگے گزر گئے
دو گام چل کے بیٹھ گئے راہبر تمام
چھوڑے ہیں ہم نے نقش محبت ہر اک جگہ
واقف ہمارے حال سے ہیں بام و در تمام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.