کیا پھر زمین دل کی نمناک ہو رہی ہے
کیا پھر زمین دل کی نمناک ہو رہی ہے
اک بیل آرزو کی پیچاک ہو رہی ہے
یلغار کر رہا ہے اک روشنی کا لشکر
تاریکیوں کی چادر پھر چاک ہو رہی ہے
اس کو سکھا رہا ہے عیاریاں زمانہ
دنیا بھی رفتہ رفتہ چالاک ہو رہی ہے
اس نے بنا دیا ہے ماتم کدہ جہاں کو
خلقت فسردگی کی خوراک ہو رہی ہے
اس کے سبب سے جینا دشوار ہو گیا ہے
اس بات کی مذمت کیا خاک ہو رہی ہے
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 112)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.