Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا ترقی کے علمبردار اندھے ہو گئے

استاد رامپوری

کیا ترقی کے علمبردار اندھے ہو گئے

استاد رامپوری

MORE BYاستاد رامپوری

    کیا ترقی کے علمبردار اندھے ہو گئے

    دو کو بینائی ملی تو چار اندھے ہو گئے

    جن کا نعرہ تھا نقاب رخ اٹھا جلوہ دکھا

    جب نظر آیا جمال یار اندھے ہو گئے

    ہر ستم کے بعد اس نے مسکرا کر بات کی

    یہ وفور شوق میں ہر بار اندھے ہو گئے

    خود غرض ہیں عالم و واعظ شکم‌‌ پرور ہیں پیر

    فوج کیا کرتی سپہ سالار اندھے ہو گئے

    غیر کی گردن میں بانہیں میری گردن پر چھری

    آپ کو کیا ہو گیا سرکار اندھے ہو گئے

    کاروان علم و فن جائے نہ جانے کس طرف

    اور مجھ جیسے اگر دو چار اندھے ہو گئے

    کور چشمی پر ہنسا کوئی تو اندازہ ہوا

    ہم کسی کے عشق میں بے کار اندھے ہو گئے

    اہل کشتی کیا کریں ہے ناخداؤں کا یہ حال

    آ گئی جب ہاتھ میں پتوار اندھے ہو گئے

    آپ کو اشعار میں خوبی نظر آتی نہیں

    میری استادی سے ہے انکار اندھے ہو گئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے