کیا یہاں کا راستہ دشوار تھا
میرے گھر آنے میں کیوں انکار تھا
چھین لینا ہوش میرا کیا سبب
اور کیا میں طالب دیدار تھا
ٹیڑھے میڑھے زندگی کے راستے
وقت بھی شاید وہ کج رفتار تھا
اس لیے پچھڑے رہے کہ راہبر
سچ کہیں وہ قوم کا غدار تھا
کٹ گیا سر اور تم دیکھا کیے
دشمنی یہ تھی کہ یہ بھی پیار تھا
اس کا فن بھی ہے عجائب میں شمار
ہاتھ کٹوا کر بھی خوش معمار تھا
جیت اس کی اس لیے سیفیؔ ہوئی
وہ بہادر تو نہیں ہشیار تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.