کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیں
دل کی حالت بہت خراب نہیں
بود پل پل کی بے حسابی ہے
کہ محاسب نہیں حساب نہیں
خوب گاؤ بجاؤ اور پیو
ان دنوں شہر میں جناب نہیں
سب بھٹکتے ہیں اپنی گلیوں میں
تا بہ خود کوئی باریاب نہیں
تو ہی میرا سوال ازل سے ہے
اور ساجن ترا جواب نہیں
حفظ ہے شمس بازغہ مجھ کو
پر میسر وہ ماہتاب نہیں
تجھ کو دل درد کا نہیں احساس
سو مری پنڈلیوں کو داب نہیں
نہیں جڑتا خیال کو بھی خیال
خواب میں بھی تو کوئی خواب نہیں
سطر مو اس کی زیر ناف کی ہائے
جس کی چاقو زنوں کو تاب نہیں
- کتاب : Gumaan (Poetry) (Pg. 71)
- Author : Jaun Elia
- مطبع : Takhleeqar Publishers (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.