کیوں اے خیال یار تجھے کیا خبر نہیں
کیوں اے خیال یار تجھے کیا خبر نہیں
میں کیوں بتاؤں درد کدھر ہے کدھر نہیں
نشتر کا کام کیا ہے اب اچھا ہے درد دل
صدقے ترے نہیں نہیں اے چارہ گر نہیں
کہتی ہے اہل ذوق سے بیتابیٔ خیال
جس میں یہ اضطراب کی خو ہو بشر نہیں
دیوانگان عشق پہ کیا جانے کیا بنی
وارفتگیٔ حسن کو اپنی خبر نہیں
دنیائے درد دل ہے تو دنیائے شوق روح
ہوں اور بھی جہاں مجھے کچھ بھی خبر نہیں
صحرائے عشق و ہستئ موہوم و راز حسن
ان منزلوں میں دل سا کوئی راہبر نہیں
ہر ذرہ جس سے اک دل مضطر نہ بن سکے
وہ کوئی اور چیز ہے تیری نظر نہیں
اس بے دلی سے کہنے کا بیخودؔ مآل کیا
الفاظ کچھ ہیں جمع معانی مگر نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.