کیوں آسمان ہجر کے تارے چلے گئے
اب کیا ہوا جو خواب تمہارے چلے گئے
ساقی کے در پہ آج بغاوت کے شور میں
ہم جام جام جام پکارے چلے گئے
روٹھا ہوا ہے چاند بہت آفتاب سے
اور چاندنی کو ڈھونڈنے تارے چلے گئے
اس دست اختیار میں اک جان ہی تو تھی
ہم تم پہ اپنی جان کو وارے چلے گئے
بے مہر زندگی کا گزارا نہ ہو سکا
ہم بار بار عشق میں ہارے چلے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.