Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں اندھیروں میں رہیں رات بسر ہونے تک

کرار نوری

کیوں اندھیروں میں رہیں رات بسر ہونے تک

کرار نوری

MORE BYکرار نوری

    کیوں اندھیروں میں رہیں رات بسر ہونے تک

    خود ہی خورشید نہ بن جائیں سحر ہونے تک

    کتنا اچھا ہو کہ اس بار مریض شب غم

    اچھا ہو جائے مسیحا کو خبر ہونے تک

    کتنی ہی بار خیالوں میں ترے پاس گئے

    ہم سفر کرتے رہے وقت سفر ہونے تک

    ہے یہ تشہیر محبت تو کہیں بعد کی چیز

    آپ مل سکتے ہیں دنیا کو خبر ہونے تک

    داغ دل اپنی ہی سوزش سے بنا ہے خورشید

    اور کیا گزرے گی قطرے پہ گہر ہونے تک

    اے دل وعدہ طلب پھر کوئی تجویز وفا

    اک نظر اور بھی تائید نظر ہونے تک

    تیرے ساتھ اپنے بھی جینے کی دعائیں مانگیں

    ہم سفر ساتھ رہے ختم سفر ہونے تک

    حد بھی ہوتی ہے کوئی تشنہ لبی کی نوریؔ

    خود ہی پی لیتے ہیں ساقی کی نظر ہونے تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے