Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے

فوق لدھیانوی

کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے

فوق لدھیانوی

MORE BYفوق لدھیانوی

    کیوں مسافت میں نہ آئے یاد اپنا گھر مجھے

    ٹھوکریں دینے لگے ہیں راہ کے پتھر مجھے

    کس کا یہ احساس جاگا دوپہر کی دھوپ میں

    ڈھونڈنے نکلا ہے ننگے پاؤں ننگے سر مجھے

    جس میں آسودہ رہا میں وہ تھا کاغذ کا مکاں

    ایک ہی جھونکا ہوا کا کر گیا بے گھر مجھے

    میں تو ان آلائشوں سے دور اک آئینہ تھا

    آ لگا ہے میری اپنی سوچ کا پتھر مجھے

    آ گیا تھا میں ستم کی بستیوں کو روند کر

    کیا خبر تھی خود نگل جائے گا اپنا گھر مجھے

    اب انا کی چار دیواری کو گرنا چاہیے

    قید کر رکھا ہے اپنی ذات کے اندر مجھے

    فوقؔ سیلاب غم دوراں بہا کر لے گیا

    دیکھتا ہی رہ گیا اک حسن کا پیکر مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے