کیوں مجھے محسوس یہ ہوتا ہے اکثر رات بھر
کیوں مجھے محسوس یہ ہوتا ہے اکثر رات بھر
سینۂ شب پر چمکتا ہے سمندر رات بھر
ایک برق زرد لہرائے تو قصہ ختم ہو
کیوں ڈرائے رکھتا ہے مجھ کو مرا گھر رات بھر
اب رہے گا زیست میں لمحہ بہ لمحہ اک عذاب
اب کھلے گا اک فسوں منظر بہ منظر رات بھر
میں ہوں کیا اور کیا مری پہچان اب اس کے بغیر
میں جسے سینے میں رکھتا ہوں سجا کر رات بھر
امتحاں ہونے نہ ہونے کا نہ ہو درپیش طورؔ
اک صدا سی گونجتی ہے میرے اندر رات بھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.