کیوں شہر میں ہر سمت سے اٹھتا ہے دھواں دیکھ
دلچسپ معلومات
1999 ء
کیوں شہر میں ہر سمت سے اٹھتا ہے دھواں دیکھ
کیا حال محلے کا ہے جا اپنا مکاں دیکھ
آفاق اڑانوں کے ابھی اور بہت ہیں
اے طائر پرواز کبھی اپنا جہاں دیکھ
دیتا نہیں نفرت کا شجر دھوپ میں سایہ
بہتر ہے کوئی سایۂ دیوار اماں دیکھ
آکاش یہ تاروں کی ضیا دیکھنے والے
اگلے ہے زمیں چاند بھی سورج بھی یہاں دیکھ
لگتا ہے کوئی تیر جگر چیر کے نکلے
لچکے ہے ستم گر ترے ابرو کی کماں دیکھ
کیوں کہتے ہیں سب مجھ کو بزرگ آپ بزرگ آپ
آ تو بھی مرے ماتھے پہ سجدوں کے نشاں دیکھ
کہنا ہی پڑا نورؔ کے اشعار کو سن کر
کیا خوب ہے ظالم کا بھی انداز بیاں دیکھ
- کتاب : Shahar Ki Faseelon Se (Pg. 41)
- Author : Noor Muneeri
- مطبع : Khan Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.