Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ظلم ڈھا رہا ہوں میں اپنے وجود پر

جہانگیر نایاب

کیوں ظلم ڈھا رہا ہوں میں اپنے وجود پر

جہانگیر نایاب

MORE BYجہانگیر نایاب

    کیوں ظلم ڈھا رہا ہوں میں اپنے وجود پر

    کیچڑ اچھالتا ہوں میں اپنے وجود پر

    انکار کر کے خود ہی میں اپنے وجود کا

    غصہ اتارتا ہوں میں اپنے وجود پر

    کیا چاہتا ہوں خود سے مجھے خود نہیں پتا

    اور طعن چھوڑتا ہوں میں اپنے وجود پر

    ڈر ہے کوئی چرا نہ لے مجھ سے کبھی مجھے

    پہرے لگا رہا ہوں میں اپنے وجود پر

    کر کے خود اپنے سارے ثبوتوں کو مسترد

    انگلی اٹھا رہا ہوں میں اپنے وجود پر

    نایابؔ مجھ سے فیض اٹھاتا ہے ہر کوئی

    کب داغ بد نما ہوں میں اپنے وجود پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے