کیوں کر بھلا لگے نہ وہ دل دار دور سے
کیوں کر بھلا لگے نہ وہ دل دار دور سے
دونی بہار دیوے ہے گلزار دور سے
نزدیک ہی سے شرم ہے اتنا تو ہو بھلا
دیکھا کریں کبھی کبھی دیدار دور سے
جی تو بھرا نہ اپنا کسی طرح کیا ہوا
دیکھا اگر اسے سر بازار دور سے
بے اختیار اٹھتی ہے بنیاد بے خودی
آتی ہے جب نظر تری دیوار دور سے
نزدیک ٹک بٹھا کے حسنؔ کا تو حال دیکھ
آیا ہے قصد کر کے یہ بیمار دور سے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.