لا پلا ساقی شراب ارغوانی پھر کہاں
لا پلا ساقی شراب ارغوانی پھر کہاں
زندگانی پھر کہاں ناداں جوانی پھر کہاں
دو گھڑی مل بیٹھنے کو بھی غنیمت جانئے
عمر فانی ہی سہی یہ عمر فانی پھر کہاں
آ کہ ہم بھی اک ترانہ جھوم کر گاتے چلیں
اس چمن کے طائروں کی ہم زبانی پھر کہاں
ہے زمانہ عشق سلمیٰ میں گنوا دے زندگی
یہ زمانہ پھر کہاں یہ زندگانی پھر کہاں
ایک ہی بستی میں ہیں آساں ہے ملنا آ ملو
کیا خبر لے جائے دور آسمانی پھر کہاں
فصل گل جانے کو ہے دور خزاں آنے کو ہے
یہ چمن یہ بلبلیں یہ نغمہ خوانی پھر کہاں
پھول چن جی کھول کر عیش و طرب کے پھول چن
موسم گل پھر کہاں فصل جوانی پھر کہاں
آخری رات آ گئی جی بھر کے مل لیں آج تو
تم سے ملنے دے گا دور آسمانی پھر کہاں
آج آئے ہو تو سنتے جاؤ یہ تازہ غزل
ورنہ اخترؔ پھر کہاں یہ شعر خوانی پھر کہاں
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtar shirani (Pg. 244)
- Author : Gopal Mittal
- مطبع : Modern Publishing House (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.