لب جاں بخش پہ دم اپنا فنا ہوتا ہے
لب جاں بخش پہ دم اپنا فنا ہوتا ہے
آج عیسیٰ سے یہ بیمار جدا ہوتا ہے
زلف کو دست حنائی سے جو چھوتا ہے وہ شوخ
تو گرفتار وہیں درد حنا ہوتا ہے
تھا گرفتار شب و روز نگہبانی میں
ہم جو اب چھوٹیں ہیں صیاد رہا ہوتا ہے
پھر بہار آتی ہے اے خار بیاباں خوش ہو
آج کل پھر گزر آبلہ پا ہوتا ہے
مر گئے ہم تو صبا لائی جواب نامہ
وہی ہوتا ہے جو قسمت میں لکھا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.