لب خاموش میں پنہاں ہے کوئی راز نہیں
لب خاموش میں پنہاں ہے کوئی راز نہیں
زندگی ساز ہے جس میں کوئی آواز نہیں
کیوں نہ آغوش تخیل میں میں اڑتا ہی رہوں
در حقیقت ہے مجھے خواہش پرواز نہیں
میرے کردار میں ہے نیکی بدی پر بھاری
کیوں وہ کر پائے بدی کو نظر انداز نہیں
یہ تعلق جو کیا قطع ہوا قصہ تمام
یہ نئی داستاں کا نقطۂ آغاز نہیں
روبرو آئنے کے جاؤں تو دکھتا ہے مجھے
اجنبی شخص جو ہم شکل و ہم آواز نہیں
ہوں تو ہرگز نہیں پابند قواعد ناقدؔ
اپنی آوارگی پہ مجھ کو مگر ناز نہیں
- کتاب : Khwaahish-e-Parwaaz Urge to Fly (Pg. 100)
- Author : Aditya Pant Naaqid
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.