لب پر جو مرے آہ غم آلود نہیں ہے
لب پر جو مرے آہ غم آلود نہیں ہے
اظہار محبت مجھے مقصود نہیں ہے
ہم جیسے فقیروں کو تو یوں بھی نہ کہے وہ
پھر آئیو کچھ اس گھڑی موجود نہیں ہے
کہتا ہوں میں یہ گبر و مسلمان کے منہ پر
وہ عبد نہیں جس کا تو معبود نہیں ہے
نرمائے ہے کس طرح سے اس آہن دل کو
یہ آہ اگر نغمۂ داؤد یہیں ہے
پھرتے ہیں کئی قیس سے حیران و پریشان
اس عشق کی سرکار میں بہبود نہیں ہے
تاثیر مدد کیجیو اب سینے میں اپنے
اس نالے سے اک آہ بھی افزود نہیں ہے
خوبیٔ ایاز آپھی نظر آ گئی ہوتی
افسوس ترے عہد میں محمود نہیں ہے
اس آتش فرقت کے سوا دہر میں ؔجوشش
دیکھا تو کہیں آتش بے دود نہیں ہے
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.