لب پہ آئی ہوئی یہ جان پھرے
لب پہ آئی ہوئی یہ جان پھرے
یار گر اس طرف کو آن پھرے
چین کیا ہو ہمیں جب آٹھ پہر
اپنے آنکھوں میں وہ جوان پھرے
خون عاشق چھٹا کہ ہے لازم
تیرے تلوار پر یہ سان پھرے
ساقیا آج جام صہبا پر
کیوں نہ لہراتی اپنی جان پھرے
ہچکیاں لی ہے اس طرح بط مے
جس طرح گٹکری میں تان پھرے
یا تو وہ عہد تھے کہ ہم ہرگز
نہ پھریں گے اگر جہان پھرے
آئے اب روکے ہو معاذ اللہ
آپ سے شخص کی زبان پھرے
روٹھ کر اٹھ چلے تھے انشاؔ سے
بارے پھر ہو کے مہربان پھرے
- Kulliyat-e-inshaallah khan insha
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.