لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے
لب پہ پابندی تو ہے احساس پر پہرا تو ہے
پھر بھی اہل دل کو احوال بشر کہنا تو ہے
خون اعدا سے نہ ہو خون شہیداں ہی سے ہو
کچھ نہ کچھ اس دور میں رنگ چمن نکھرا تو ہے
اپنی غیرت بیچ ڈالیں اپنا مسلک چھوڑ دیں
رہنماؤں میں بھی کچھ لوگوں کا یہ منشا تو ہے
ہے جنہیں سب سے زیادہ دعویٔ حب الوطن
آج ان کی وجہ سے حب وطن رسوا تو ہے
بجھ رہے ہیں ایک اک کر کے عقیدوں کے دیے
اس اندھیرے کا بھی لیکن سامنا کرنا تو ہے
جھوٹ کیوں بولیں فروغ مصلحت کے نام پر
زندگی پیاری سہی لیکن ہمیں مرنا تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.