لبالب کر دے اے ساقی ہے خالی میرا پیمانہ
لبالب کر دے اے ساقی ہے خالی میرا پیمانہ
سلامت دور گردوں تک یہ شیشہ اور یہ مے خانہ
نہ پوچھو نام مجھ وحشت زدہ کا دشت فرقت میں
سڑی سودائی مجنوں مست بے خود زار و دیوانہ
مجھے مشرک نہ سمجھو میں موحد ہوں زمانہ میں
تصاویر خیالی سے بھرا ہے میرا بت خانہ
ہوا مطلع جو مشرق میں تو مغرب میں ہوا مقطع
لئے پھرتے ہیں ہم دوش صبا پر بیت کا خانہ
عروس فکر میری اور دولہے سے نہ ذم ہوگی
فقیری کی ملے گی بو جو جوڑا ہوگا شاہانہ
بھلا لہج و لہجہ ایستادہ کیا بیاں ہوگا
قیامت تک تو سنیے بیٹھ کر الفت کا افسانہ
ضعیفی میں بھی لپٹی ہے بلائے شاعری مجھ سے
نہ چھوٹے گی کبھی اخترؔ قلم سے مشق طفلانہ
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 183)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.