لبوں پہ نرم تبسم رچا کے دھل جائیں
لبوں پہ نرم تبسم رچا کے دھل جائیں
خدا کرے مرے آنسو کسی کے کام آئیں
جو ابتدائےسفر میں دیے بجھا بیٹھے
وہ بد نصیب کسی کا سراغ کیا پائیں
تلاش حسن کہاں لے چلی خدا جانے
امنگ تھی کہ فقط زندگی کو اپنائیں
بلا رہے ہیں افق پر جو زرد رو ٹیلے
کہو تو ہم بھی فسانوں کے راز ہو جائیں
نہ کر خدا کے لئے بار بار ذکر بہشت
ہم آسماں کا مکرر فریب کیوں کھائیں
تمام مے کدہ سنسان میگسار اداس
لبوں کو کھول کے کچھ سوچتی ہیں مینائیں
- کتاب : Junoon (Pg. 183)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.