لبریز حقیقت گو افسانۂ موسیٰ ہے
لبریز حقیقت گو افسانۂ موسیٰ ہے
اے حسن حجاب آرا کس نے تجھے دیکھا ہے
محفل سی سجائی ہے دیدار کی حسرت نے
ہر چند ترا جلوہ محبوب تماشا ہے
مٹتا ہے کبھی دل سے نقش اس کی محبت کا
ناکام تمنا بھی مجبور تمنا ہے
جذبات کی دنیا میں برپا ہے قیامت سی
اس حال میں رو پوشی کیا آپ کو زیبا ہے
ساقی تری محفل کو رنگین کیا جس نے
وہ خون ہے تقوے کا یا جلوۂ مینا ہے
اک شیوہ تغافل ہے اک عشوہ تجاہل ہے
غصہ ہے بجا تیرا شکوہ مرا بے جا ہے
یہ بے دلی اچھی ہے دیوانہ نہ بن وحشتؔ
انجام تمنا کا حسرت کے سوا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.