لفظ و بیاں کے پس منظر تک اک قوس امکانی اور
لفظ و بیاں کے پس منظر تک اک قوس امکانی اور
میری جست ہنر کو لکھ دے کوئی سمت معانی اور
بست و کشاد بازو کیا ہے سانسوں کی ہلچل کے سوا
چاند گھرا ہو جب موجوں میں بڑھتی ہے طغیانی اور
سحر سواد بحر و بر سے کتنے طوفاں ابھرتے ہیں
اب اس شورش آب و گل کو مٹی اور نہ پانی اور
دشت نوا پر چھا جائے گا اس کے بعد اک لمبا سکوت
میں چھوتھا درویش ہوں مجھ سے سن لو ایک کہانی اور
میں ہوں غزال مشک گزیدہ میرا سفر ہے تیر کے ساتھ
جب ہوتی ہے تیز یہ خوشبو بڑھتی جولانی اور
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.