لگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو
لگا کے آگ بجھانے کی بات کرتے ہو
پھپھولے دل میں سجانے کی بات کرتے ہو
نہیں سمجھتے مری حالت دروں کو تم
فقط جو کرتے بہانے کی بات کرتے ہو
سناؤں میں جو کبھی حال اپنی الفت کا
ثبوت مجھ سے دکھانے کی بات کرتے ہو
گزار کر میں یہاں آیا ہوں شب ظلمت
کرم نہ کر کے جلانے کی بات کرتے ہو
جو پوچھتا ہوں کبھی بے رخی کی میں علت
بنا کے بات بنانے کی بات کرتے ہو
کبھی ستم پہ جو بھرتا ہوں آہ تب بھی تو
مرے لہو میں نہانے کی بات کرتے ہو
ترے حضور میں آیا جو آہن بے بس
پنہا کے بیڑی نہ جانے کی بات کرتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.