لگتا ہے جس کا رخ زیبا مہ کامل مجھے
لگتا ہے جس کا رخ زیبا مہ کامل مجھے
اس نے ہی سمجھا نہ لیکن پیار کے قابل مجھے
یوں تو میری دسترس میں کیا نہیں سب کچھ تو ہے
جس کو چاہا ہو نہ پایا بس وہی حاصل مجھے
آخرش قاتل کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے
دیکھا جب اس نے تڑپتے صورت بسمل مجھے
مانتا ہوں بوالہوس بھی ہوتے ہیں عاشق مگر
ان گنہ گاروں میں کیوں کرتا ہے تو شامل مجھے
ہو گیا غرقاب دریا پھنس کے میں گرداب میں
فاصلے سے دیکھتا ہی رہ گیا ساحل مجھے
کب کا کار عشق میں غازیؔ کا جیون کٹ گیا
کہنے دو کہتے ہیں جو ناکارہ و کامل مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.