Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لغزشوں سے ماورا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

سید عارف

لغزشوں سے ماورا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

سید عارف

MORE BYسید عارف

    لغزشوں سے ماورا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    دونوں انساں ہیں خدا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    تو مجھے اور میں تجھے الزام دیتا ہوں مگر

    اپنے اندر جھانکتا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    مصلحت نے کر دیا دونوں میں پیدا اختلاف

    ورنہ فطرت کا برا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    چاہتے دونوں بہت اک دوسرے کو ہیں مگر

    یہ حقیقت مانتا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    جرم کی نوعیتوں میں کچھ تفاوت ہو تو ہو

    درحقیقت پارسا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    رات بھی ویراں فصیل شہر بھی ٹوٹی ہوئی

    اور ستم یہ جاگتا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    جان عارفؔ تو بھی ضدی تھا انا مجھ میں بھی تھی

    دونوں خود سر تھے جھکا تو بھی نہیں میں بھی نہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 09.07.2015)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے