لہجے اور آواز میں رکھا جاتا ہے
اب تو زہر الفاظ میں رکھا جاتا ہے
مشکل ہے اک بات ہمارے مسلک کی
اپنے آپ کو راز میں رکھا جاتا ہے
اک شعلہ رکھنا ہوتا ہے سینے میں
اک شعلہ آواز میں رکھا جاتا ہے
ہم لوگوں کو خواب دکھا کر منزل کا
رستے کے آغاز میں رکھا جاتا ہے
یہاں تو اڑتے اڑتے تھک کر گرنے تک
چڑیا کو پرواز میں رکھا جاتا ہے
آخر شب جو خواب دکھائی دیتے ہوں
اظہرؔ ان کو راز میں رکھا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.