لہروں میں بدن اچھالتے ہیں
آؤ کہ فلک میں ڈوبتے ہیں
دنیا کی ہزار نعمتوں میں
ہم ایک تجھی کو جانتے ہیں
آنکھوں سے دکھوں کے سارے منظر
سارس کی اڑان اڑ گئے ہیں
ہنستے ہوئے بے غبار چہرے
بے وجہ اداس ہو رہے ہیں
کچھ دکھ تو خوشی کے باب میں تھے
باقی بھی نشان پا چکے ہیں
یوں بھی ہے کہ پیار کے نشے میں
کچھ سوچ کہ لوگ رو پڑے ہیں
ساون کی طرح سے لوگ آئے
خوشبو کی طرح سے گزر گئے ہیں
بہتے ہوئے دو بدن سمندر
ہونٹوں کے کنارے آ لگے ہیں
آنکھوں میں یہ کربلا کے منظر
اپنی ہی انا کے رت جگے ہیں
- کتاب : siip (Magzin) (Pg. 264)
- Author : Nasiim Durraani
- مطبع : Nasiim Durraani (39 (Quarterly) )
- اشاعت : 39 (Quarterly)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.