لہو کی آنچ جیسا ہو رہا ہے
لہو کی آنچ جیسا ہو رہا ہے
تمہارا غم ستارہ ہو رہا ہے
یہ کون آیا ہے بام آرزو پر
فضاؤں میں اجالا ہو رہا ہے
جھڑی ہے دھول کس کے نقش پا سے
بہت آسان رستہ ہو رہا ہے
سکڑتی جا رہی ہے مجھ پہ دھرتی
بدن میرا کشادہ ہو رہا ہے
مری پلکوں پہ اک موہوم آنسو
کہ شبنم سے شرارہ ہو رہا ہے
سمجھتی ہے یہی دنیا کہ مجھ کو
محبت میں خسارہ ہو رہا ہے
عصا جب سے نبیلؔ آیا میسر
سمندر بھی کنارا ہو رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.